اپنے بچے کے آٹِزم کے بارے میں دوسروں کو بتانا بہت نازک معاملہ ہے۔ محض یہ بتانا کہ یہ مسئلہ کیا ہے اور اس کی علامات کیا ہیں کافی نہیں۔ انسانی سطح پر اس کی حقیقی سمجھ بوجھ پیدا کرنے کے لیے آپ کوبہت ہی موثر انداز میں یہ بتانا آنا چاہیے کہ آٹِزم آپ کے بچے پر کس طرح اثر انداز ہوتاہے اور اس کے نتیجے میں روز مرہ کی زندگی میں بچے میں کیا کیا خوبیاں اور کمزوریاں ظاہر ہوتی ہیں۔
جیسا کہ پہلے بیان کیا گیا ہے یہ کام اکثر اندازے سے ہی کرنا پڑتا ہے کیوں کہ آپ لوگوں کےممکنہ ردِ عمل کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ لہٰذا آپ کو کسے بتانا چاہیے؟ اس کا آسان جواب یہ ہے کہ اگر کہیں بھی آپ کے بچے کو کسی قسم کی سہولت، مدد یا حتٰی کہ تحمل اور ہم دردی کی ضرورت ہو تو اس کے حالات کے بارے میں بتانا مددگار ہوسکتا ہے۔ ہر کسی کو بتانا ضروری نہیں کہ آپ کے بچے کو آٹِزم ہے۔ کئی باران حالات میں بھی جہاں آپ کو لگے کہ بتانا ضروری ہے، سب کچھ بتانا ضروری نہیں ہوتا۔
روز مرہ کی زندگی میں یہ فیصلہ کرنا کہ کس کو کتنا بتانا چاہیے تھوڑا مشکل ہو سکتا ہے۔ اگر دکان میں تھوڑی مدد چاہیے ہو تو کتنا بتانا چاہیے؟کسی ریستوران میں اجنبیوں کو اپنے بچے کا طرزِ عمل کیسے سمجھایا جائے؟آپ کو ہر صورت حال میں آٹِزم کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہیے۔ زیادہ تر صورتوں میں صرف ضروری باتیں بتانا کافی ہوگا تاکہ دوسروں کے ساتھ وقت اچھا گزر جائے اور جو کام کرنا ضروری ہے وہ ہو جائے۔ یاد رکھیے کہ اگر آپ چاہیں تو آپ کو اپنے بچے کی کیفیت کو اپنے تک رکھنے کا بھی پورا حق ہے۔ ضروری نہیں کہ آپ سب کو ہر چیز سمجھائیں۔ آپ کااطمینان سب سے پہلے ہے۔
آپ کو ملنے والے افراد کو تین طرح کے لوگوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
پہلا گروپ: وہ لوگ جنھیں معلوم ہونا چاہیے
پہلا گروپ: وہ لوگ جنھیں معلوم ہونا چاہیے
یہ وہ لوگ ہیں جن کے ساتھ آپ کے بچے کا اکثر واسطہ پڑتا ہے اور آپ کے بچے کے آٹِزم سے ان کو فرق پڑتا ہے۔ ان میں اساتذہ، بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے ملازم، قریبی دوست احباب، اہلِ خانہ اور قریبی رشتہ دار شامل ہوتے ہیں۔
دوسرا گروپ: وہ لوگ جن سے اکثر ملاقات ہوتی ہے
دوسرا گروپ: وہ لوگ جن سے اکثر ملاقات ہوتی ہے
یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جن سے آپ کا بچہ اکثر ملتاہے لیکن اتنا زیادہ نہیں ملتا کہ آٹِزم کی وجہ سے کوئی مسئلہ ہو۔ ان کو آپ گزارے کے لیے ضروری ضروری کچھ باتیں بھی بتا سکتے ہیں۔ ان میں دور کے رشتہ دار، دوست اور ہم جماعت شامل ہوتے ہیں۔
تیسرا گروپ: وہ لوگ جنھیں بتانا ضروری نہیں ہوتا
تیسرا گروپ: وہ لوگ جنھیں بتانا ضروری نہیں ہوتا
اس گروپ میں وہ لوگ شامل ہیں جن کا آپ سے اور آپ کے بچے سے ذاتی تعلق نہیں ہوتا۔ ان میں دکان دار، ہمسائے، جاننے والے اور اجنبی وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔ کسی کو یہ بتانا کہ آپ کے بچے کو آٹِزم ہے آپ کا ذاتی مسئلہ ہے۔ بہرحال اگر بچے کے ارد گرد کے لوگوں کو اس بارے میں معلوم ہوگا تو بچے کی زندگی خود بخود بہتر اور آسان ہوگی۔ لہٰذا یہ بتانے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کریں۔ صرف تبھی بتائیں جب آپ کے بچے کو اس کا بلا واسطہ فائدہ پہنچے گا۔