سندهي سرائیکی پښتو English

ڈاکٹر عطیہ بات کرتی ہیں کہ جینیات سے آٹزم کس طرح متاثر ہوتا ہے؟

ڈاکٹر اور سائنس دان مکمل طور پر آٹزم کی وجہ نہیں سمجھ سکے کیونکہ یہ بہت سے عناصر کا نتیجہ ہے۔ان میں ماحولیاتی ، حیاتیاتی اور خاندانی عوامل شامل ہیں۔ بچوں میں غلط تشخیص ہونے یا تشخیص نہ ہونےکی سب سے عام وجہ خاندان کے افراد یا طب کے اصولوں سےناآشنا لوگوں کا غلط وجوہات کو آٹزم والے رویے سے منسوب کرنا ہے۔ اس حوالے سے چند اہم باتیں درج ذیل ہیں:

  • آٹزم کا خطرہ بڑھانے میں جینیات اور خصوصاً کروموسومز کی حالت(جیسے tuberous sclerosis)کا کردار اہم ہو سکتا ہے۔ 
  • والدین کی عمر جتنی زیادہ ہو تی ہے، بچوں میں آٹزم کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوتے ہیں۔  
  • جو بچے آٹزم کا شکار ہوں ، ان کے بہن بھائیوں میں بھی اس کے ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔  
  • حمل کے دوران لی جانے والی کچھ ادویات سےبھی بچے میں آٹزم کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ 
  • قبل از وقت پیدائش آٹزم کے خطرات بڑھا سکتی ہے۔ 
  • حمل کے دوران ماں کا مخصوص ادویات کا استعمال، شراب نوشی یا کسی انفیکشن کا شکار ہونا بھی بچے کو آٹِزم سے متاثر کر سکتاہے۔  
  • حمل کے دوران بچے کے لیےآکسیجن کی کمی یا پیدائش کے وقت وزن کم ہونا بھی آٹِز م کا سبب بن سکتا ہے۔  
  • کیڑے مار ادویات /ماحو لیاتی آلودگی بھی آٹزم کی وجوہات میں سے ہیں۔ کیڑے مار ادویات /ماحو لیاتی آلودگی بھی آٹزم کی وجوہات میں سے ہیں۔ 
  • کسی بھی ویکسین کا بچے میں آٹِزم ہونے سے کوئی تعلق نہیں۔ کسی بھی ویکسین کا بچے میں آٹِزم ہونے سے کوئی تعلق نہیں۔  
  • Pesticides/ environmental pollutants are also known to cause autism.Pesticides/ environmental pollutants are also known to cause autism.

گزشتہ چند سالوں میں ڈاکٹروں کا آٹِزم کے علاج کا طریقہ بھی بدل گیا ہے جس کے باعث اس کے زیادہ کیس سامنے آئے ہیں۔ جن علامات کی تشخیص پہلے دوسرے مسائل (مثلاً زبان کے مسئلے)کے طور پر کی جاتی تھی اب انھیں آٹِزم کی علامات قرار دیا جا رہا ہےکیونکہ اب ہم جانتے ہیں کہ آٹزم ذہانت کی ہر سطح کے بچوں میں ہو سکتا ہے۔

آٹزم کی وجوہات پیچیدہ ہیں ۔کسی بچےکے آٹزم کا شکار ہو جانے کی کوئی ایک وجہ نہیں بتائی جا سکتی۔ وہ عوامل جو آٹزم کا سبب بنتے ہیں انہیں سمجھنے اور روکنے کے لیے ہر سال تحقیق کی جاتی ہے۔ آٹزم کے خطرےکو کم کرنے اور اس کی وجوہات کو بہتر سمجھنے کے لیے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کیجیے۔

By visitng our site, you agree to use of cookies to enhance your browsing experience.  I Agree