سندهي سرائیکی پښتو English

ماہر نفسیات اور رویوں کی معالج سعدیہ عاطف، آٹزم کی ممکنہ غلط تشخیص اور اس کے نتائج کے بارے میں بات کررہی ہیں۔

اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے بچے میں آٹِزم کی علامات موجود ہیں تو اسے ایسے ڈاکٹر کے پاس لے جانا چاہیے جو آٹِزم کی تشخیص میں مہارت رکھتا ہو۔ والدین کو بچے کے رویے اور حرکات میں تمام غیر معمولی باتیں ڈاکٹر کو پہلی ہی ملاقات میں بتا دینی چاہئیں۔ آٹِزم کی تشخیص گھر پر یا عام ڈاکٹروں سے نہیں ہو سکتی۔

0
 Advanced issue found
 

آٹِزم کی تشخیص دو حصوں میں ہوتی ہے۔ پہلے حصے میں ایک سکریننگ ٹیسٹ کیا جاتا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ کیا ایک باقاعدہ جانچ کی ضرورت ہے یا نہیں۔ سکریننگ کے دوران ڈاکٹر بچے کا معائنہ کرتا ہے اور آٹِزم کی علامات تلاش کرتا ہے۔ اگر اسے ضرورت محسوس ہو تو ایک باقاعدہ جانچ کی جاتی ہے۔

باقاعدہ جانچ یعنی اسیسمنٹ کے لیے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم درکار ہوتی ہے جس میں درج ذیل ممبر ہوتے ہیں:

  • ماہرِ امراضِ اطفال(Child Pediatrician)
  • بچوں کے دماغی امراض کا ماہر(Child Neurologist) 
  •  بچوں کا ماہرِ نفسیات(Child Psychologist) 
  • Child Neurologist who is specialised in how the brain works
  • بول چال اور زبان کا ماہر(Speech and language pathologist) 
  •  انسانی رویے کا ماہر(Behaviour therapist) 
  • Any loss of speech, babbling or social skills at any age
  • Does not respond to name by 12 months

اس دوران کئی ٹیسٹ کروائے جاتےہیں جن میں بول چال ، محسوس کرنے، رویے، اور ہلنے جلنے کے ٹیسٹ شامل ہوتے ہیں۔ ان ٹیسٹوں کے نام یہ ہیں:

  • Portage
  • ADOS
  • Behavioral Assessment
  • Informal Assessment
  • Hearing Test
  • CARS
  • Medical Evaluation
  • Nonverbal IQ
  • SALT Assessment
  • Functional Adaptive Behavior
  • Does not babble by 12 months
  • No gestures such as pointing, showing, reaching or waving by 12 months
  • No expressive vocabulary by 16 months
  • No meaningful two-word phrases (not including imitating or repeating) by 24 months
  • Any loss of speech, babbling or social skills at any age
  • Does not respond to name by 12 months
By visitng our site, you agree to use of cookies to enhance your browsing experience.  I Agree