کلینیکل ماہر نفسیات سعدیہ عاطف چھوٹے بچوں میں آٹزم کی علامتوں کی وضاحت کرتی ہیں

والدین یا بڑوں کے طور پرآپ سب سے اہم کام یہ کر سکتے ہیں کہ بچوں کی نشونما کے سنگِ میل یاد رکھیں اور کسی خرابی کی صورت میں فوراً ضروری نگہداشت مہیا کرنے لگیں۔ مندرجہ ذیل نشونما میں کسی خرابی (جیسے آٹِزم) یا تاخیر کی علامتیں ہو سکتی ہیں:

Following is a list of “red flags” that may indicate a form of developmental delay or disorder, such as autism:

  • چھ ماہ کی عمرہوجانے کے بعدبھی نمایاں مسکراہٹیں یا جذبات نہ نظر آنا 
  • نو ماہ کی عمر ہوجانے کے بعد بھی بچے کا آوازوں اور مسکراہٹوں پر کوئی ردِ عمل نہ دینا 
  • بارہ ماہ کی عمر ہوجانے کے بعد بھی منہ سے بے معنی آوازیں نہ نکالنا 
  • بارہ ماہ کی عمر ہوجانے کے بعد بھی ہاتھوں سے بنیادی اشارے نہ کر پانا 
  • سولہ ماہ کی عمر ہوجانے کے بعد بھی کوئی واضح الفاظ نہ بولنا 
  • چوبیس ماہ کی عمر ہوجانے کے بعد بھی دو لفظوں کے مجموعے نہ بولنا (اس میں نقل کرنا یا دہرانا شامل نہیں) 
  • عمر کے کسی بھی حصے میں بولنے کی صلاحیت یا دوسری معاشرتی صلاحیتیں کھو دینا 
  • بارہ ماہ کی عمر تک پہنچنے کے بعد بھی اپنا نام پکارے جانے پر کوئی ردِ عمل نہ دینا 

آٹِزم کے اجزا کو چھوٹی اور بڑی عمر کےبچوں میں بھی تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے اپنےبچے میں ان علامات کو بھی تلاش کریں۔

چھوٹی عمر کے بچے

  • بولنے کی صلاحیت نہ ہونا یا دیر سے پیدا ہونا 
  • ایکولیلیا(یعنی الفاظ بار بار دہرانا) 
  • جسمانی حرکات میں کمی 
  • کھیل میں کسی کا کردار ادا کرنےمیں مشکلات 
  • ہاتھ زور زور سے ہلانا 
  • گھومنے اور ہلنے والی چیزوں میں دل چسپی رکھنا 
  • غیرمعمولی چیزوں سے لگاؤ 
  • آنکھیں نہ ملا پانا 
  • Poor eye contactPoor eye contact
  • ردِ عمل کے طور پر پوری طرح نہ مسکرا سکنا 
  • اپنے نام سے پکارے جانے پر متوجہ نہ ہونا 
  • بیک وقت مختلف چیزوں پر توجہ مرکوز نہ کر پانا 
  • دوسروں میں دل چسپی نہ ہونا 
  • انگلی سے اشارہ نہ کر سکنا 
  • Lack of pointing
  • Any loss of speech, babbling or social skills at any age
  • Does not respond to name by 12 months

بڑی عمر کے بچے

  • غیر معمولی الفاظ کا استعمال 
  • بات چیت میں مشکلات 
  • جسمانی حرکات اور چہرے کے تاثرات میں ربط نہ ہونا 
  • غیرمعمولی مشاغل 
  • بہت گہری عادتیں(جیسے ہاتھ لگانا یا سونگھنا) 
  • غیرمعمولی طریقے سے نظریں ملانا 
  • دوستیاں قائم کرنے میں مشکلات 
  • دوسروں کے احساسات کو سمجھنے میں مشکلات 

اگر آپ کا بچہ کسی سنگِ میل کو عبور نہیں کر پا رہا یا اوپر دی گئی علامات میں سےکوئی ظاہر ہورہی ہے تو خوف زدہ ہونے کی کوئی بات نہیں۔ آپ کو اپنے فیملی ڈاکٹر یا ماہرِ امراضِ اطفال سے ملنا چاہیے اور انھیں اپنی پریشانی کے بارےمیں بتانا چاہیے۔ تسلی کے لیے آپ کو متعلقہ اہداف یا علامات کو لکھ کے لے کر جانا چاہیے تاکہ مسئلہ بہتر طریقے سے بتایا جا سکے۔

شفقت کا مظاہرہ کرنا

اگر آپ کے بچے میں آٹِزم کے ہونے کا ذرا سا بھی چانس ہے تو یہ سمجھ لیجیے کہ طاقت کے استعمال یا بچے پر چیخنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ان بچوں کا سوچنے کا عمل آپ سے مختلف ہے۔ اس لیے آپ کو ان سے مختلف طریقے سے ہی پیش آنا ہوگا۔ اپنے بچے کے رویے کا مشاہدہ کریں اور اس کی ضروریات کو سمجھیں۔آپ کا اپنے بچے کے ساتھ شفقت کا معاملہ کرنا بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

جب تک کوئی ڈاکٹر باقاعدہ طور پر آپ کے بچے کی تشخیص نہ کر لے تب تک کوشش کریں کہ بچے کو آپ کی طرف سے کسی قسم کی سختی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یہ بھی یقینی بنائیں کہ آپ آٹِزم کے بارے میں اچھے طریقے سے جانتے ہیں تاکہ آپ اپنے بچے کی عادات اور جذبات کو بخوبی سمجھ سکیں۔ آٹِزم اور اس کی تشخیص کی معلومات کے لیے دوسرا سیکشن دیکھیے۔

By visitng our site, you agree to use of cookies to enhance your browsing experience.  I Agree