آٹِزم کے شکار بچوں اوران کے والدین کے لیے کھانے کا وقت بہت مشکل ہوتا ہے۔ اس میں آسانی لانے کے لیے کچھ ٹوٹکے درج ذیل ہیں:
دوسرے مسائل کے امکانات ختم کریں
یہ معلوم کریں کہ کہیں آپ کے بچے کوخورا ک والی مشکلات دوسرے مسائل (جیسے معدے کے تیزاب کا خوراک کی نالی اور منہ میں آنا اوردانتوں میں خالی جگہ)کی وجہ سے تو نہیں ہیں۔ اس کے لیے کسی ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
کھانے کے وقت کو آسان بنائیں
کھانے کے وقت کو بچے کے لیے فکر سے پاک بنائیں۔ اکثر بچہ خوراک سے متعلق ڈر اور الجھن کا شکار ہوتا ہے اور والدین زبردستی کھلانے کے چکر میں معاملہ اور خراب کر دیتے ہیں۔ کھانے کے وقت سے پہلے کوئی پُر سکون عادت(جیسے گہرے لمبے سانس لینا) اپنانے سے آپ اپنے بچے کے ڈر اور الجھن کو کم کر سکتے ہیں۔
کھانا اکٹھے بیٹھ کر کھائیں
ایک فیملی کی طرح اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھانے سے آپ بچے کو اشارے سے بتا سکتے ہیں کہ کھانے کے وقت کیا کرنا چاہیے۔ آٹِزم سےمتاثرہ بچے روٹین کا خیال رکھتے ہیں۔ لہٰذا ان کے ساتھ ایک ہی ٹیبل پر بیٹھنے سے آپ کھانے کو ان کی روٹین میں شامل کر دیتے ہیں یہاں تک کہ وہ ایک عادت بن جاتی ہے۔ بچے نقل کرنے سے بھی سیکھتے ہیں۔ اس لیے جب آپ کا بچہ دوسروں کو کھانا کھاتا دیکھے گا تو وہ آسانی سے خود بھی کھا سکے گا۔
جسمانی وضع
آٹِزم سے متاثرہ بچے اکثر جسمانی وضع کا خیال نہیں رکھ پاتے اور اکثر ان کے پیٹ کا درمیانی حصہ اور کمر کے پٹھے کمزور ہوتے ہیں۔ ایسے میں وہ کھانے کے وقت جھک کر بیٹھتے ہیں جس سے انھیں نگلنے اور ہضم کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کھانے کے وقت بچے کی کمر کو تکیوں کا سہارا دینے کی کوشش کریں یا اس کے پاؤں اونچے کرنے کے لیے نیچے پائےدان رکھ دیں۔
آہستہ آہستہ نئی غذائیں دیجیے
آٹِزم سے متاثرہ بچوں کے لیے خوراک کا ڈر بہت اہم ہوسکتا ہے۔ کچھ کو پھلوں کے رنگ خوف زدہ کر دیتے ہیں تو کچھ کو ان کی ساخت پسند نہیں آتی۔ ان غذاؤں کو بچے کی خوراک میں شامل کر کےاس خوف پرقابو پایا جا سکتا ہے۔ مثال کےطور پر آپ پہلے اسے اس غذا کی موجودگی میں پر سکون رہنا سکھائیں گے، پھر اسے کانٹے سے وہ چیز پکڑنا سکھائیں گے اور آہستہ آہستہ ہاتھ سے پکڑنے کی ترغیب دیں گے۔
کھانے کے وقت مقرر کیجیے
جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا ہے، آٹِزم سے متاثرہ بچے روٹین کو پسند کرتے ہیں۔ کھانے کے اوقات کے درمیان کھاتے رہنے سے منع کر کے آپ انھیں کھانے کے وقت بھوک مٹانے پر مائل کر سکتے ہیں۔
اپنے بچے کی خوراک میں تنوع لائیں
اگر آپ کا بچہ کسی خاص طرح کی خوراک ہی برداشت کرتا ہے تو اس کی برداشت میں رہ کر کھانے میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں لائیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ کا بچہ پہلے ہی سپیگٹی پسند کرتا ہے تو اسے ساس کے ساتھ سپیگٹی دیں۔ اس طرح آپ اس کی پسند کی خوراک کے ساتھ ساتھ کھانے میں نئی چیزیں شامل کر سکتے ہیں۔ اس چیز کا خیال رکھیےکہ یہ تبدیلیاں چھوٹی اور آہستہ ہونی چاہئیں۔ نئی غذائیں چکھنے میں بچے کی حوصلہ افزائی کیجیے۔
اپنے بچے کے طرزِ عمل کی بجائے خوراک پر توجہ دیجیے
کھانے کی میز پر اپنے بچے کے طرزِ عمل پر توجہ نہ دینے کی پوری کوشش کیجیے اور اس کی توجہ کھانے کی طرف دلائیں۔ بچے اور باقی گھروالوں سے کھانے کی شکل، ذائقے اور خوشبو کے بارے میں سوال کریں تاکہ اس کا دھیان کھانے پر رہے۔