ڈاکٹر مریم حیدر اور ڈاکٹر تانیا سومرو ٹیم کے ممبروں کے بارے میں بات کرتے ہیں جو آٹزم کی تشخیص کے لئے اہم ہے۔
جب بھی آپ کو محسوس ہو کہ آپ کو اپنے بچے کی نشونما کے حوالے سے مشورہ کرنے یا اپنی پریشانی کے بارے میں کسی ماہر سے بات کرنے کی ضرورت ہے تو اپنی مرضی کے ماہرصحت(فیملی ڈاکٹر یا ماہر امراض اطفال) کے پاس جائیں۔ ااپنے ساتھ عمر کے حساب سے طے کیے جانے والے سنگ ہائے میل کی فہرست بھی لے کر جائیں۔ اس میں اپنے بچے کے طرزِ عمل سے خصوصی مثالیں بھی شامل کریں۔
اگر آپ کے ڈاکٹر کو لگتا ہے کہ آپ کی پریشانی درست ہے تو وہ آپ کوآٹِزم کی سکریننگ کے لیے کسی سپیشلٹ کے پاس بھیج دے گا۔
آٹِزم کی سکریننگ
آٹِزم کی سکریننگ سے کیا مراد ہے؟
اٹھارہ سے چوبیس سال کی عمر کے ہر بچے کی آٹِزم سکریننگ ہونی چاہیے۔ اس سکریننگ میں سولہ سے تیس ماہ تک کے بچوں میں آٹِزم کی تشخیص کے لیے کچھ سوالات ہوتے ہیں۔ ان سوالات کی فہرست یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔
بچے کے ڈاکٹر کے پاس جانے سے پہلے کیا کرنا چاہیے؟
ڈاکٹر کے پاس جانے سے پہلے سوال نامہ پُر کر کے ساتھ لے جائیں۔ متعلقہ مسائل کے لیے عمومی سوالات کی ایک فہرست بھی ہے جو آپ مکمل کر کے اپنےساتھ لے جا سکتے ہیں۔ آپ کا ڈاکٹر مسئلے کی تفصیلات پوچھ کے اس عمل کا اگلا مرحلہ طے کرے گا۔
آپ کا ڈاکٹر بھی آپ کو ایسی ہی فہرست دے گا۔ ایک اور چکر سے بچنے کے لیے بہتر ہے کہ آپ اسے پہلے ہی مکمل کر کے لے جائیں۔
اگر سوال نامے کے مطابق آپ کے بچے میں آٹِزم کی کوئی علامتیں ہیں تو سکریننگ سے اگلا مرحلہ یعنی انٹرویو ضروری ہے جس میں ڈاکٹر آپ سے ذاتی طور پر مزید سوالات کرے گا۔ ضروری نہیں کہ پہلے مرحلے میں آٹِزم کی نشانیوں والے بچوں کو واقعی آٹِزم ہی ہو۔ کچھ بچوں میں یہ سکریننگ نشونما کے دوسرے مسائل(جیسے دیر سے بولنا شروع کرنا) بھی نمایاں کر دیتی ہے۔ اگرچہ وہ آٹِزم جتنے اہم نہیں ہوتے، تاہم ان کا بھی وقت پر ماہرین سے علاج ضروری ہوتا ہے۔
آٹِزم کی باقاعدہ جانچ (Evaluation)
اگر ڈاکٹر سپیشلسٹ کے پاس جانے کا کہے تو کیا کرنا چاہیے؟
آپ کا فزیشن(ڈاکٹر) آپ کو محض یہ بتا رہا ہے کہ آپ کے بچے کو ایک باقاعدہ جانچ کی ضرورت ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ وہ کس طرح سیکھتا ہے، بات کرتا ہے، کھیلتا ہے اور ہلتا جلتاہے۔ یہ وزٹ پہلے والے سے زیادہ طویل ہوگا۔ یہ عام طور پر بچوں کی نشونما کا سپیشلسٹ کرتا ہے لیکن اس میں ایک سے زیادہ قسم کے سپیشلسٹ بھی ہو سکتے ہیں۔
میرے بچے کی نشونما کیسے جانچی جائے گی؟
آپ کے بچے کو ڈاکٹر ایک باقاعدہ جانچ(evaluation) یا مزید ٹیسٹ کروانے کے لیے کہہ سکتا ہے۔ اس سلسلے میں یہ باتیں یاد رکھیں:
- سننے کے ٹیسٹ کا مشورہ زبان سیکھنے، بولنے اور سننے کے مسائل سمجھنے کے لیے دیا جاتا ہےاور یہ اکثر ایک آڈیولوجسٹ کرتا ہے۔
-
نشونما کا ٹیسٹ عام طور پر زبانی اور غیر زبانی صلاحیتیں جانچنے کے لیے ہوتی ہے اور اصولاً یہ ایک سائکالوجسٹ کو کرنی چاہیے۔
-
دماغ کا ٹیسٹ دماغی چوٹ، دماغی خرابی اور نیند یا خوراک کے مسائل کے لیے کیا جاتا ہے۔
-
بول چال، زبان اور رابطے کا ٹیسٹ ان بچوں پرکیا جاتاہے جنھیں زبانی اور غیر زبانی رابطے میں مشکلات کا سامنا ہو۔ یہ عام طور پر زبان اور بول چال کا سائکالوجسٹ یا پیتھالوجسٹ کرتا ہے۔
-
ہلنے جلنے اور محسوس کرنے کی صلاحیتوں کا ٹیسٹ تب کیا جاتا ہے جب بچے کو ہلنے یا محسوس کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو۔ یہ ٹیسٹ فزیکل تھراپسٹ کرتا ہے۔
-
اگر آپ کو کسی سپیشلسٹ سے آٹِزم کا تشخیصی ٹیسٹ کروانے کا کہا جاتا ہے تو وہ آپ کو آپ کے بچے کی جانچ کی ایک تحریری رپورٹ دیں گے۔ اس رپورٹ میں آپ کے بچےکی صلاحیتیں ، کمزوریاں اور نشونما کا لیول درج ہوگا۔
- Any loss of speech, babbling or social skills at any age
- Does not respond to name by 12 months
میرے بچے میں آٹِزم کی تشخیص ہوگئی ہے۔ مجھے آگے کیا کرنا ہے؟
آٹِزم کی تشخیص تب ہوتی ہے جب کسی انسان کو رابطے میں مشکلات پیش آئیں اور کوئی عمل بار بار دہرانے جیسے مسائل درپیش ہوں۔ ممکن ہے کہ ایسا ماضی میں ہوتا رہا ہو یا ابھی ہو رہا ہو۔ جب پہلی بار آپ کو معلوم ہوگا کہ آپ کے بچے کو آٹِزم یا نشونما کی کوئی اور خرابی ہے توشاید آپ کا دل ڈوب رہا ہو۔ یہ نہایت کرب ناک لمحات ہو سکتے ہیں۔
اس سے آگے آپ اپنا آٹِزم کا سفر شروع کریں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کے گھر اور معمولات میں کچھ بڑی تبدیلیاں رونما ہوں گی۔ فوری بہتری کی امید نہ کریں۔ آٹِزم ایک ایسا سفر ہے جس میں آپ کے بچے کی بہتری کے لیے آپ کے طرزِ زندگی میں مستقل تبدیلیاں ضروری ہیں۔ اس میں وقت لگے گا اور آپ کو اس سلسلے میں تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
ایسی کوئی دوا دستیاب نہیں جو آٹِزم کا علاج کرسکے۔ آٹِزم کے ساتھ پیدا ہونے والے جسمانی اور دماغی مسائل(جیسے ڈپریشن) کے لیے دوا استعمال کی جاسکتی ہے لیکن اپنے ڈاکٹر سے یہ توقع نہ کریں کہ وہ سب کچھ کسی دوا سے ٹھیک کر دے گا۔ آٹِزم کے کچھ مخصوص علاج(therapies) ہیں جو ساری زندگی بھی چل سکتے ہیں۔ تشخیص کے بعد کی ہدایات کے لیے تیسرا سیکشن دیکھیے۔